QeRN Academy

QeRN Academy

پاکستان

انگریزی اخبارات میں قادیانیوں کی بے جا حمایت

ازمحمد متین خالد (ادارہ قرن کا تمام آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں) المیہ یہ ہے کہ پاکستان ایسی اسلامی نظریاتی مملکت میں بیشتر انگریزی اخبارات و رسائل اسلام اور نظریۂ پاکستان کے خلاف زہر اگلتے رہتے ہیں۔ آج تک ان کے خلاف حکومت یا کسی ادارہ نے کسی ردعمل

جمہوریت کے فاصلے

از مسعود حیدر، غریب عوام پاکستان پارٹی ھمارے ملک میں جمہوریت ھے ھی نہی ملک میں سرمایہ دارانہ ،جاگیردارانہ فرقہ وارانہ اور قبائلی جمہوریت ھے آج ایسا لگتا ھے کہ ھمارے ملک کے غریب عوام پر سرمایہ دار، جاگیردار، فرقہ باز ملااور قبائلی سرداروں نے اقتصادی اور معاشی حملہ کر

بہائیت اور قادیانیت میں مماثلت

عبداللطیف خا لد چیمہ، احرار ختم ِنبوت میڈیا سنٹراسلام مخالف تحریکوںکے پس منظر کو سمجھنے کے لئے “فری میسن “کو پڑھنا از حد ضروری ہے اور صہیو نی طریق ٔ کار پر نظر رکھے بغیر ہم درست تجربے کی پٹری پر نہیں چڑھ سکتے ۔انیسوی صدی کو یہ خصوصیت حاصل ہے

اسلام میں کسی کی ذات سے نفر ت وحقارت کی قطعی گنجائش نہیں

###  ![](http://www.qern.org/files/qern/kn-logo.jpg)مو لانا عبدالرحمن باوا کاتقریب سے خطاب(یہ خبر قرن ادارہ کو ختم نبوت اکیڈمی لندن، برطانیہ سے موصول ہوئی) لندن (پ ر) انٹرنیشنل سیکرٹیر یٹ ختم نبوت اکیڈمی لند ن میں مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والوں کے قبول اسلام
پاکستان

قادیانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا

از محمد متین خالد (متین خالد صاحب** کئی کتابوں کے مصنف ہیں اور ختمِ نبوت تحریک کے دیرینہ کارکن ہیں۔   اس مضمون میں ان کی اپنی آراء ہیں اور قرن ادارہ کا ان سب سے اتفاق ہونا یا نہ ہونا ضرویری نہیں۔)** گذشتہ دنوں اسپیکر قومی اسمبلی محترمہ فہمیدہ مرزا

قادیانیوں کا نیا سال اور پھر کچھ جعلی اشتہار

### ![عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت](http://www.khatm-e-nubuwwat.com/INDEX/images/a_03.gif)پسِ منظرگزشتہ سال لاہور میں قادیانی عبادت گاہوں پر حملہ ہؤا بالکل وییسے جیسے کئی اور جگہ پاکستان میں ہؤا ہے، یعنی کہ مزاروں، مسجدوں وغیرہ پر۔ لعنت ان پر جو ان غیر انسانی حرکتوں کے

تاجر برادری نے ویلتھ ٹیکس مسترد کر دیا۔بھرپور مخالفت کریں گے

منی بجٹ کا کلچر ختم ہونا چائیے جوعدم استحکام کا سبب بنتا ہے۔رضا خان چھوٹے دکانداروں پر فکسڈ ٹیکس عائد کر کے نادھندگان کی طرف توجہ کی جائے۔خالد تواب وسائل میں کمی مسائل میں اضافہ۔تمام شعبوں پر ٹیکس نافذنہ کیا تو ملک مزید مشکلات میں پھنس جائے